موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْمُكَاتَبِ
کتاب: مکاتب کے بیان میں
1. بَابُ الْقَضَاءِ فِي الْمُكَاتَبِ
مکاتب کے احکام کا بیان
قَالَ مَالِك، فِي رَجُلٍ وَرِثَ مُكَاتَبًا مِنَ امْرَأَتِهِ هُوَ وَابْنُهَا: إِنَّ الْمُكَاتَبَ إِنْ مَاتَ قَبْلَ أَنْ يَقْضِيَ كِتَابَتَهُ اقْتَسَمَا مِيرَاثَهُ عَلَى كِتَابِ اللَّهِ، وَإِنْ أَدَّى كِتَابَتَهُ ثُمَّ مَاتَ فَمِيرَاثُهُ لِابْنِ الْمَرْأَةِ وَلَيْسَ لِلزَّوْجِ مِنْ مِيرَاثِهِ شَيْءٌ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: اگر ایک عورت اپنا مکاتب چھوڑ کر مر گئی، اور اس کے دو وارث ہیں ایک خاوند اور ایک لڑکا اس عورت کا، پھر مکاتب مر گیا قبل ادا کرنے بدل کتابت کے، تو خاوند اور لڑکا موافق کتاب اللہ کے اس کی میراث کو تقسیم کرلیں گے۔ (ایک چوتھائی خاوند کا ہوگا اور باقی بیٹے کا)، اور جو بعد ادا کرنے بدل کتابت کے مرا، تو میراث اس کی سب بیٹے کو ملے گی، خاوند کو کچھ نہ ملے گا۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 39 - كِتَابُ الْمُكَاتَبِ-ح: 3ق8»