موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْمُكَاتَبِ
کتاب: مکاتب کے بیان میں
1. بَابُ الْقَضَاءِ فِي الْمُكَاتَبِ
مکاتب کے احکام کا بیان
حدیث نمبر: 1295
وَحَدَّثَنِي مَالِك، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ قَيْسٍ الْمَكِّيِّ، أَنّ مُكَاتَبًا كَانَ لِابْنِ الْمُتَوَكِّلِ، هَلَكَ بِمَكَّةَ وَتَرَكَ عَلَيْهِ بَقِيَّةً مِنْ كِتَابَتِهِ وَدُيُونًا لِلنَّاسِ وَتَرَكَ ابْنَتَهُ، فَأَشْكَلَ عَلَى عَامِلِ مَكَّةَ الْقَضَاءُ فِيهِ، فَكَتَبَ إِلَى عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ مَرْوَانَ يَسْأَلُهُ عَنْ ذَلِكَ، فَكَتَبَ إِلَيْهِ عَبْدُ الْمَلِكِ:" أَنْ ابْدَأْ بِدُيُونِ النَّاسِ، ثُمَّ اقْضِ مَا بَقِيَ مِنْ كِتَابَتِهِ، ثُمَّ اقْسِمْ مَا بَقِيَ مِنْ مَالِهِ بَيْنَ ابْنَتِهِ وَمَوْلَاهُ" .
حضرت حمید بن قیس مکی سے روایت ہے کہ ایک مکاتب ابنِ متوکل کا مکّہ میں مر گیا، اور کچھ بدل کتابت اس پر باقی رہ گیا تھا، اور لوگوں کا قرض بھی تھا، اور ایک بیٹی چھوڑ گیا، تو مکّہ کے عامل کو اس باب میں حکم کرنا دشوار ہوا، تو اس نے عبدالملک بن مروان کو لکھا۔ عبدالملک نے اس کے جواب میں لکھا کہ پہلے لوگوں کا قرض ادا کر، پھر جس قدر بدل کتابت باقی رہ گیا ہے اس کو ادا کر، بعد اس کے جو کچھ بچے وہ اس کی بیٹی اور مولیٰ کو تقسیم کر دے۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 15659، فواد عبدالباقي نمبر: 39 - كِتَابُ الْمُكَاتَبِ-ح: 3»