موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْعِتْقِ وَالْوَلَاءِ
کتاب: عتق اور ولاء کے بیان میں
13. بَابُ مِيرَاثِ السَّائِبَةِ وَوَلَاءِ مَنْ أَعْتَقَ الْيَهُودِيَّ وَالنَّصْرَانِيَّ
سائبہ کی میراث کا بیان اور اس غلام کی ولاء کا بیان جس کو یہودی یانصرانی آزاد کرے
قَالَ مَالِك: إِنَّ أَحْسَنَ مَا سُمِعَ فِي السَّائِبَةِ، أَنَّهُ لَا يُوَالِي أَحَدًا، وَأَنَّ مِيرَاثَهُ لِلْمُسْلِمِينَ وَعَقْلَهُ عَلَيْهِمْ. قَالَ مَالِك، فِي الْيَهُودِيِّ وَالنَّصْرَانِيِّ يُسْلِمُ عَبْدُ أَحَدِهِمَا فَيُعْتِقُهُ قَبْلَ أَنْ يُبَاعَ عَلَيْهِ: إِنَّ وَلَاءَ الْعَبْدِ الْمُعْتَقِ لِلْمُسْلِمِينَ، وَإِنْ أَسْلَمَ الْيَهُودِيُّ أَوِ النَّصْرَانِيُّ بَعْدَ ذَلِكَ لَمْ يَرْجِعْ إِلَيْهِ الْوَلَاءُ أَبَدًا. قَالَ: وَلَكِنْ إِذَا أَعْتَقَ الْيَهُودِيُّ أَوِ النَّصْرَانِيُّ عَبْدًا عَلَى دِينِهِمَا، ثُمَّ أَسْلَمَ الْمُعْتَقُ قَبْلَ أَنْ يُسْلِمَ الْيَهُودِيُّ أَوِ النَّصْرَانِيُّ الَّذِي أَعْتَقَهُ، ثُمَّ أَسْلَمَ الَّذِي أَعْتَقَهُ رَجَعَ إِلَيْهِ الْوَلَاءُ، لِأَنَّهُ قَدْ كَانَ ثَبَتَ لَهُ الْوَلَاءُ يَوْمَ أَعْتَقَهُ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ میرے نزدیک یہ ہے کہ سائبہ کسی سے عقد موالات نہ کرے، اور میراث اس کی مسلمانوں کو ملے گی اور دیت بھی وہی دیں گے۔ کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: اگر یہودی یا نصرانی کا غلام مسلمان ہو جائے، پھر وہ اس کو آزاد کر دے تو اس کی ولاء مسلمانوں کو ملے گی، اگر بعد اس کے وہ یہودی یا نصرانی بھی مسلمان ہو جائے تو وہ ولاء اس کی طرف نہ جائے گی، البتہ اگر یہودی یا نصرانی غلام کو آزاد کر دے پھر وہ غلام مسلمان ہو جائے، بعد اس کے اس کا مالک مسلمان ہو جائے تو ولاء اسی کو ملے گی۔ اس لیے کہ آزادی کے دن بھی ولاء کا مستحق وہی تھا۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 38 - كِتَابُ الْعِتْقِ وَالْوَلَاءِ-ح: 25»