Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْعِتْقِ وَالْوَلَاءِ
کتاب: عتق اور ولاء کے بیان میں
11. بَابُ جَرِّ الْعَبْدِ الْوَلَاءَ إِذَا أُعْتِقَ
جب غلام آزاد ہو تو ولاء اپنی طرف کھینچ لیتا ہے
حدیث نمبر: 1287
حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي مَالِك، عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، أَنَّ الزُّبَيْرَ بْنَ الْعَوَّامِ" اشْتَرَى عَبْدًا فَأَعْتَقَهُ، وَلِذَلِكَ الْعَبْدِ بَنُونَ مِنَ امْرَأَةٍ حُرَّةٍ، فَلَمَّا أَعْتَقَهُ الزُّبَيْرُ، قَالَ: هُمْ مَوَالِيَّ، وَقَالَ مَوَالِي أُمِّهِمْ: بَلْ هُمْ مَوَالِينَا. فَاخْتَصَمُوا إِلَى عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ، فَقَضَى عُثْمَانُ لِلزُّبَيْرِ بِوَلَائِهِمْ"
حضرت ربیعہ بن ابی عبدالرحمٰن سے روایت ہے کہ سیدنا زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ نے ایک غلام خرید کر آزاد کیا، اس غلام کی اولاد ایک آزاد عورت سے تھی، جب سیدنا زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ نے غلام کو آزاد کر دیا تو سیدنا زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ نے کہا: اس کی اولاد میرے مولیٰ ہیں اور ان کی ماں کے۔ لوگوں نے کہا: ہمارے مولیٰ ہیں، دونوں نے جھگڑا کیا، سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے پاس آئے، آپ رضی اللہ عنہ نے حکم کیا کہ ان کی ولاء سیدنا زبیر رضی اللہ عنہ کو ملے گی۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح لغيره، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 21488، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 16281، 16282، 16283، 16284، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 32192، 32193، فواد عبدالباقي نمبر: 38 - كِتَابُ الْعِتْقِ وَالْوَلَاءِ-ح: 21»