موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْعِتْقِ وَالْوَلَاءِ
کتاب: عتق اور ولاء کے بیان میں
6. بَابُ مَا يَجُوزُ مِنَ الْعِتْقِ فِي الرِّقَابِ الْوَاجِبَةِ
جس لونڈی یا غلام کا عتاق واجب میں آزاد کرنا درست ہے اس کا بیان
حدیث نمبر: 1275
وَحَدَّثَنِي مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ ، أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِجَارِيَةٍ لَهُ سَوْدَاءَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ عَلَيَّ رَقَبَةً مُؤْمِنَةً، فَإِنْ كُنْتَ تَرَاهَا مُؤْمِنَةً، أُعْتِقُهَا؟ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَتَشْهَدِينَ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ؟" قَالَتْ: نَعَمْ. قَالَ:" أَتَشْهَدِينَ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ؟" قَالَتْ: نَعَمْ. قَالَ: أَتُوقِنِينَ بِالْبَعْثِ بَعْدَ الْمَوْتِ؟ قَالَتْ: نَعَمْ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَعْتِقْهَا"
حضرت عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود سے روایت ہے کہ ایک شخص انصاری رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کالی لونڈی لے کر آیا اور کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میرے اوپر ایک مسلمان بردہ آزاد کرنا واجب ہے، کیا میں اس کو آزاد کر دوں؟ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کہتے ہیں کہ یہ مؤمنہ ہے تو میں اسی کو آزاد کر دوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لونڈی سے فرمایا: ”کیا تو یقین کرتی ہے اس بات کا کہ نہیں ہے کوئی معبود سچا سوائے اللہ تعالیٰ کے۔“ وہ بولی: ہاں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تو یقین کرتی ہے اس بات کا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں۔“ وہ بولی: ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تو یقین کرتی ہے اس بات کا کہ مرنے کے بعد پھر جی اٹھیں گے۔“ بولی: ہاں۔ تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کو آزاد کر دے۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 3284، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15302، وأحمد فى «مسنده» برقم: 15984، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 16814، فواد عبدالباقي نمبر: 38 - كِتَابُ الْعِتْقِ وَالْوَلَاءِ-ح: 9»