موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الرَّضَاعِ
کتاب: رضاعت کے بیان میں
2. بَابُ مَا جَاءَ فِي الرَّضَاعَةِ بَعْدَ الْكِبَرِ
بڑے پن میں رضاعت کا بیان
حدیث نمبر: 1264
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ أَبَا مُوسَى الْأَشْعَرِيَّ، فَقَالَ: إِنِّي مَصِصْتُ عَنِ امْرَأَتِي مِنْ ثَدْيِهَا لَبَنًا، فَذَهَبَ فِي بَطْنِي، فَقَالَ أَبُو مُوسَى : لَا أُرَاهَا إِلَّا قَدْ حَرُمَتْ عَلَيْكَ، فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ :" انْظُرْ مَاذَا تُفْتِي بِهِ الرَّجُلَ؟" فَقَالَ أَبُو مُوسَى: فَمَاذَا تَقُولُ أَنْتَ؟ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ: " لَا رَضَاعَةَ إِلَّا مَا كَانَ فِي الْحَوْلَيْنِ" . فَقَالَ أَبُو مُوسَى: لَا تَسْأَلُونِي عَنْ شَيْءٍ، مَا كَانَ هَذَا الْحَبْرُ بَيْنَ أَظْهُرِكُمْ
حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ ایک شخص نے سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے کہا: میں اپنی عورت کا دودھ چھاتی سے چوس رہا تھا، وہ میرے پیٹ میں چلا گیا۔ سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے کہا: میرے نزدیک وہ عورت تجھ پر حرام ہو گئی۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: دیکھو کیا مسئلہ بتاتے ہو اس شخص کو۔ سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ بولے: اچھا تم کیا کہتے ہو؟ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: رضاعت وہ ہے جو دو برس کے اندر ہو۔ جب سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا: مجھ سے کچھ مت پوچھا کرو جب تک یہ عالم تم میں موجود ہے (یعنی سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کو کہا)۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 2059، 2060، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 974، 975، 987، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15664، والدارقطني فى «سننه» برقم: 4358، 4361، 4362، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4196، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 13895، 13896، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 17308، 17331، 17332، والطبراني فى "الكبير"، 8499، 8500، فواد عبدالباقي نمبر: 30 - كِتَابُ الرَّضَاعِ-ح: 14»