موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّلَاقِ
کتاب: طلاق کے بیان میں
35. بَابُ مَا جَاءَ فِي الْإِحْدَادِ
سو گ کا بیان
حدیث نمبر: 1248
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَى أُمِّ سَلَمَةَ وَهِيَ حَادٌّ عَلَى أَبِي سَلَمَةَ، وَقَدْ جَعَلَتْ عَلَى عَيْنَيْهَا صَبِرًا، فَقَالَ:" مَا هَذَا يَا أُمَّ سَلَمَةَ؟" فَقَالَتْ: إِنَّمَا هُوَ صَبِرٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: " اجْعَلِيهِ فِي اللَّيْلِ، وَامْسَحِيهِ بِالنَّهَارِ" .
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سیدہ اُم سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئے اور وہ اپنے خاوند ابوسلمہ کے سوگ میں تھیں، انہوں نے اپنی آنکھوں پر ایلوا لگایا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”اے اُم سلمہ! یہ کیا لگایا؟“ انہوں نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ ایلوا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رات کو لگایا کر اور دن کو پونچھ ڈالا کر۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع ضعيف، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 2305، والنسائي فى «المجتبيٰ» برقم: 3567، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15562، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 4679، والشافعي فى «الاُم» برقم: 231/5، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 108»