موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّلَاقِ
کتاب: طلاق کے بیان میں
32. بَابُ عِدَّةِ أُمِّ الْوَلَدِ إِذَا تُوُفِّيَ عَنْهَا سَيِّدُهَا
جب اُم ولد کا مالک مر جائے اس کی عدت کا بیان
حدیث نمبر: 1232
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّهُ قَالَ: سَمِعْتُ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ ، يَقُولُ:" إِنَّ يَزِيدَ بْنَ عَبْدِ الْمَلِكِ فَرَّقَ بَيْنَ رِجَالٍ وَبَيْنَ نِسَائِهِمْ وَكُنَّ، أُمَّهَاتِ أَوْلَادِ رِجَالٍ هَلَكُوا، فَتَزَوَّجُوهُنَّ بَعْدَ حَيْضَةٍ أَوْ حَيْضَتَيْنِ، فَفَرَّقَ بَيْنَهُمْ حَتَّى يَعْتَدُّونَ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا، فَقَالَ الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ: سُبْحَانَ اللَّهِ، يَقُولُ اللَّهُ فِي كِتَابِهِ: وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا سورة البقرة آية 234، مَا هُنَّ مِنَ الْأَزْوَاجِ"
حضرت قاسم بن محمد کہتے تھے کہ یزید بن عبدالملک نے تفریق کردی مردوں اور ان عورتوں کے درمیان جو اُم ولد تھیں، اور جن کے مولیٰ مر گئے تھے، اور انہوں نے ایک حیض یا دو حیض کے بعد نکاح کر لیا تھا۔ اور حکم دیا چار مہینے دس دن عدت کرنے کا۔ تب قاسم بن محمد نے کہا: سبحان اللہ، اللہ تعالیٰ اپنی کتاب میں فرماتا ہے: ”جو لوگ تم میں سے مر جائیں، اور بیبیاں چھوڑ جائیں، وہ چار مہینے دس دن عدت کریں۔“ اور اُم ولد بیبیوں میں داخل نہیں۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15578، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 18754، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 91»