موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّلَاقِ
کتاب: طلاق کے بیان میں
25. بَابُ جَامِعِ عِدَّةِ الطَّلَاقِ
عدت کے بیان میں مختلف احادیث
قَالَ مَالِكٌ: السُّنَّةُ عِنْدَنَا أَنَّ الرَّجُلَ إِذَا طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَلَهُ عَلَيْهَا رَجْعَةٌ فَاعْتَدَّتْ بَعْضَ عِدَّتِهَا، ثُمَّ ارْتَجَعَهَا، ثُمَّ فَارَقَهَا قَبْلَ أَنْ، يَمَسَّهَا أَنَّهَا لَا تَبْنِي عَلَى مَا مَضَى مِنْ عِدَّتِهَا، وَأَنَّهَا تَسْتَأْنِفُ مِنْ يَوْمَ طَلَّقَهَا عِدَّةً مُسْتَقْبَلَةً، وَقَدْ ظَلَمَ زَوْجُهَا نَفْسَهُ وَأَخْطَأَ، إِنْ كَانَ ارْتَجَعَهَا وَلَا حَاجَةَ لَهُ بِهَا
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اگر مرد اپنی عورت کو طلاق دے، جب عدت گزرنے لگے رجعت کرلے، پھر طلاق دے دے اور صحبت نہ کرے تو عورت کو نئے سرے سے عدت کرنی ہوگی۔ پہلے دنوں کا شمار نہ ہوگا، مگر خاوند گنہگار ہوگا اگر اس نے تکلیف دینے کی نیت کی ہو۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 71»