Note: Copy Text and to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ
نماز کے احکام و مسائل
5. باب جَوَازِ أَذَانِ الأَعْمَى إِذَا كَانَ مَعَهُ بَصِيرٌ:
باب: نابینا آدمی کے ساتھ جب کوئی بینا آدمی ہو تو نابینا کی اذان کے جواز کا بیان۔
حدیث نمبر: 845
حَدَّثَنِي أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ الْهَمْدَانِيُّ ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ مَخْلَدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " كَانَ ابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ، يُؤَذِّنُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ أَعْمَى "،
محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں ہشام نے اپنے والد سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت عائشہؓ سے روایت کی، انہوں نے کہا: ابن ام مکتوم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے اذان دیا کرتے تھے، حالانکہ وہ نابینا تھے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ ام مکتوم کا بیٹا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے اذان دیتا تھا اور وہ نابینا تھا۔