موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّلَاقِ
کتاب: طلاق کے بیان میں
20. بَابُ عِدَّةِ الَّتِي تَفْقِدُ زَوْجَهَا
جس عورت کا خاوند گم ہو جائے اس کی عدت کا بیان
قَالَ مَالِكٌ: وَبَلَغَنِي، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَالَ: فِي الْمَرْأَةِ يُطَلِّقُهَا زَوْجُهَا وَهُوَ غَائِبٌ عَنْهَا، ثُمَّ يُرَاجِعُهَا، فَلَا يَبْلُغُهَا رَجْعَتُهُ، وَقَدْ بَلَغَهَا طَلَاقُهُ إِيَّاهَا، فَتَزَوَّجَتْ أَنَّهُ إِنْ دَخَلَ بِهَا زَوْجُهَا الْآخَرُ أَوْ لَمْ يَدْخُلْ بِهَا، فَلَا سَبِيلَ لِزَوْجِهَا الْأَوَّلِ الَّذِي كَانَ طَلَّقَهَا إِلَيْهَا.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ مجھے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے پہنچا، آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: جس عورت کا خاوند کسی ملک میں چلا گیا ہو، وہاں سے طلاق کہلا بھیجے، اس کے بعد رجعت کر لے، مگر عورت کو رجعت کی خبر نہ ہو اور وہ دوسرا نکاح کر لے، اس کے بعد پہلا خاوند آئے تو اس کو کچھ اختیار نہ ہوگا، خواہ دوسرے خاوند نے صحبت کی ہو یا نہ کی ہو۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 52ق»