صحيح مسلم
كِتَاب الصَّلَاةِ
نماز کے احکام و مسائل
2. باب الأَمْرِ بِشَفْعِ الأَذَانِ وَإِيتَارِ الإِقَامَةِ:
باب: اذان کے کلمات دو دو مرتبہ، اور اقامت کے کلمات ایک ایک مرتبہ، سوائے اقامت کے کلمہ کے وہ دو مرتبہ ہے۔
حدیث نمبر: 840
وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا بَهْزٌ ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ، لَمَّا كَثُرَ النَّاسُ ذَكَرُوا، أَنْ يُعْلِمُوا بِمِثْلِ حَدِيثِ الثَّقَفِيِّ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: أَنْ يُورُوا نَارًا.
۔ وہیب نے کہا: ہمیں خالد حذاء نے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی کہ جب لوگ زیادہ ہو گئے تو انہوں نے گفتگو کی کہ وہ علامت مقرر کریں .... آگے (عبد الوہاب) ثقفی کی حدیث کے مانند ہے، فرق صرف اس قدر ہے کہ اس (وہیب) نے (ینوروا نارا ”آگ روشن کریں“ کی جگہ) یوروا نارا ”آگ جلائیں“ کہا۔
امام صاحب ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں کہ جب نمازیوں کی تعداد بڑھ گئی تو انہوں نے باہمی اعلان کرنے کے بارے میں گفتگو کی، فرق صرف اس قدر ہے کہ اس روایت میں يُنورُوا نَارًا (آگ روشن کریں) کی جگہ يُورُوا نَارًا (آگ جلائیں) ہے۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»