موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّلَاقِ
کتاب: طلاق کے بیان میں
3. بَابُ مَا يُبِينُ مِنَ التَّمْلِيكِ
جس تملیک سے طلاق بائن پڑتی ہے اس کا بیان
حدیث نمبر: 1141
حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِكٍ، أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ رَجُلًا جَاءَ إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، فَقَالَ: يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ، إِنِّي جَعَلْتُ أَمْرَ امْرَأَتِي فِي يَدِهَا، فَطَلَّقَتْ نَفْسَهَا، فَمَاذَا تَرَى؟ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ: " أُرَاهُ كَمَا قَالَتْ"، فَقَالَ الرَّجُلُ: لَا تَفْعَلْ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: أَنَا أَفْعَلُ أَنْتَ فَعَلْتَهُ
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ ایک شخص سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس آیا اور بولا: میں نے اپنی عورت کو طلاق کا اختیار دیا تھا، اس نے اپنے آپ کو تین طلاق دے لی، اب کیا کہتے ہو؟ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ طلاق پڑ گئی۔ وہ شخص بولا: ایسا تو مت کرو۔ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: میں نے کیا کیا، تو نے اپنے آپ کیا۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 11909، فواد عبدالباقي نمبر: 29 - كِتَابُ الطَّلَاقِ-ح: 10»