موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الضَّحَايَا
کتاب: قربانیوں کا بیان
2. بَابُ النَّهْيِ عَنْ ذَبْحِ الضَّحِيَّةِ قَبْلَ انْصِرَافِ الْإِمَامِ
جب تک امام عید کی نماز سے فارغ نہ ہو قربانی کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 1062
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ ، أَنَّ أَبَا بُرْدَةَ بْنَ نِيَارٍ ذَبَحَ ضَحِيَّتَهُ قَبْلَ أَنْ يَذْبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْأَضْحَى، فَزَعَمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَهُ أَنْ يَعُودَ بِضَحِيَّةٍ أُخْرَى، قَالَ أَبُو بُرْدَةَ: لَا أَجِدُ إِلَّا جَذَعًا يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: " وَإِنْ لَمْ تَجِدْ إِلَّا جَذَعًا، فَاذْبَحْ"
حضرت بشیر بن یسار سے روایت ہے کہ ابوبردہ بن نیار نے ذبح کی قربانی اپنی قبل اس بات کے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ذبح کریں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسری قربانی کا ان کو حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ یا رسول اللہ! میرے پاس تو اب کچھ نہیں، صرف ایک بکری ہے ایک سال کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسی کو ذبح کر۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5905، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4402، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 4468، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2006، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19027، وأحمد فى «مسنده» برقم: 16072، 16748، 16753، والطبراني فى "الكبير"، 504، 505، 506، 507، 508، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 3819، 9149، فواد عبدالباقي نمبر: 23 - كِتَابُ الضَّحَايَا-ح: 4»