موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ النُّذُورِ وَالْأَيْمَانِ
کتاب: نذروں کے بیان میں
9. بَابُ جَامِعِ الْأَيْمَانِ
قسم کے بیان میں مختلف احادیث
حدیث نمبر: 1026
وَحدَّثنِي، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عُثمْانَ بْنِ حَفْص بْنِ عُمَرَ بْنِ خَلْدةَ ، عَنْ ابْنِ شهِاب ، أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ أَبَا لُبابَةَ بْنَ عَبْدَ الْمُنْذِرِ حيِنَ تَابَ اللَّهُ علَيْهِ، قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَهْجُرُ دَارَ قَوْمِى الَّتِي أَصَبْتُ فِيهَا الذَّنْبَ، وَأُجَاوِرُكَ وَأَنخْلِعُ مِنْ مَالِي صَدَقََةًً إِلى اللَّهِ، وَإلَى رَسُولِهِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يُجْزِيكَ مِنْ ذَلِكَ الثُّلُثُ"
ابن شہاب سے روایت ہے کہ ابولبابہ کی توبہ جب اللہ نے قبول کی تو انہوں نے کہا: یا رسول اللہ! کیا چھوڑ دوں میں اپنی قوم کے گھر کو جس میں میں نے گناہ کیا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب رہوں، اور اپنے مال میں سے صدقہ نکالوں اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے واسطے؟ تو فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: تہائی مال تجھ کو اپنے مال میں سے صدقہ نکالنا کافی ہے۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 9745، 16397، وله شواهد من حديث أبى لبابة بن عبد المنذر الأنصاري، فأما حديث أبى لبابة بن عبد المنذر الأنصاري أخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 3319، 3320، وأحمد فى «مسنده» برقم: 15991، 16328، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1699، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3371، والطبراني فى "الكبير"، 4509، 4510، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 7870، 20110، 20112، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 6721، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 988، فواد عبدالباقي نمبر: 22 - كِتَابُ النُّذُورِ وَالْأَيْمَانِ-ح: 16»