موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ النُّذُورِ وَالْأَيْمَانِ
کتاب: نذروں کے بیان میں
4. بَابُ مَا لَا يَجُوزُ مِنَ النُّذُورِ فِي مَعْصِيَةِ اللّٰهِ
جو نذریں درست نہیں جن میں اللہ کی نافرمانی ہوتی ہے ان کا بیان
قَالَ مَالِك: وَلَمْ أَسْمَعْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَهُ بِكَفَّارَةٍ، وَقَدْ أَمَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُتِمَّ مَا كَانَ لِلَّهِ طَاعَةً، وَيَتْرُكَ مَا كَانَ لِلَّهِ مَعْصِيَةً
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: میں نے نہیں سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو کفارہ دینے کا حکم کیا ہو، بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو عبادت ہے اس کو پورا کرے اور جو بُرا ہے اس کو ترک کرے۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 22 - كِتَابُ النُّذُورِ وَالْأَيْمَانِ-ح: 6ق»