موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجِهَادِ
کتاب: جہاد کے بیان میں
15. بَابُ مَا تَكُونُ فِيهِ الشَّهَادَةُ
جس چیز میں شہادت ہے اس کا بیان
حدیث نمبر: 993
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ، قَالَ: " كَرَمُ الْمُؤْمِنِ تَقْوَاهُ، وَدِينُهُ حَسَبُهُ، وَمُرُوءَتُهُ خُلُقُهُ، وَالْجُرْأَةُ وَالْجُبْنُ غَرَائِزُ يَضَعُهَا اللَّهُ حَيْثُ شَاءَ، فَالْجَبَانُ يَفِرُّ عَنْ أَبِيهِ وَأُمِّهِ، وَالْجَرِيءُ يُقَاتِلُ عَمَّا لَا يَئُوبُ بِهِ إِلَى رَحْلِهِ، وَالْقَتْلُ حَتْفٌ مِنَ الْحُتُوفِ، وَالشَّهِيدُ مَنِ احْتَسَبَ نَفْسَهُ عَلَى اللَّهِ"
حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ فرمایا کرتے تھے: عزت مومن کے تقویٰ میں ہے، اور دین اس کی شرافت ہے، اور مروت اس کا خلق ہے، اور بہادری اور نامردی دونوں خلقی صفیں ہیں، جس شخص میں اللہ چاہتا ہے ان صفتوں کو رکھتا ہے، تو نامرد اپنے ماں باپ کو چھوڑ کر بھاگ جاتا ہے، اور بہادر اس شخص سے لڑتا ہے جس کو جانتا ہے کہ گھر تک نہ جانے دے گا، اور قتل ایک موت ہے موتوں میں سے، اور شہید وہ ہے جو اپنی جان خوشی سے اللہ کے سپرد کر دے۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 18634، 20868، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 649، 2534، والدارقطني فى «سننه» برقم: 3806، 3807، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 19512، 25843، 26463، 26464، 26466، 33283، 33284، فواد عبدالباقي نمبر: 21 - كِتَابُ الْجِهَادِ-ح: 35»