موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجِهَادِ
کتاب: جہاد کے بیان میں
3. بَابُ النَّهْيِ عَنْ قَتْلِ النِّسَاءِ وَالْوِلْدَانِ فِي الْغَزْوِ
بچوں اور عورتوں کو لڑائی میں مارنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 966
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ ابْنٍ لِكَعْبِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: حَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ: عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ كَعْبٍ، أَنَّهُ قَالَ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّذِينَ قَتَلُوا ابْنَ أَبِي الْحُقَيْقِ، عَنْ قَتْلِ النِّسَاءِ وَالْوِلْدَانِ"، قَالَ: فَكَانَ رَجُلٌ مِنْهُمْ، يَقُولُ: بَرَّحَتْ بِنَا امْرَأَةُ ابْنِ أَبِي الْحُقَيْقِ بِالصِّيَاحِ، فَأَرْفَعُ السَّيْفَ عَلَيْهَا، ثُمَّ أَذْكُرُ نَهْيَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَكُفُّ، وَلَوْلَا ذَلِكَ اسْتَرَحْنَا مِنْهَا
حضرت عبدالرحمٰن بن کعب سے روایت ہے کہ منع کیا تھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں کو جنہوں نے قتل کیا ابن ابی الحقیق کو، عورتوں اور بچوں کے قتل کرنے سے۔ حضرت ابن کعب نے کہا کہ ایک شخص ان میں سے کہتا تھا کہ ابن ابی الحقیق کی عورت نے چیخ کر ہمارا حال کھول دیا تھا تو تلوار اس پر اُٹھاتا تھا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ممانعت کو یاد کر کے رُک جاتا تھا، اگر ایسا نہ ہوتا تو ہم اس سے بھی فراغت کرتے۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 18086، 18168، 18169، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 2627، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24405، 24407، والطيالسي فى «مسنده» برقم: 1032، والحميدي فى «مسنده» برقم: 898،وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 5382، 9385، 9747، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 33787، 38053، وأخرجه الطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 5160، 5161، والطبراني فى «الكبير» ، 145، 146، 150، فواد عبدالباقي نمبر: 21 - كِتَابُ الْجِهَادِ-ح: 8»