موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں
72. بَابُ الرُّخْصَةِ فِي رَمْيِ الْجِمَارِ
ر می جمار میں رخصت کا بیان
قَالَ يَحْيَى: سُئِلَ مَالِك، عَمَّنْ نَسِيَ جَمْرَةً مِنَ الْجِمَارِ فِي بَعْضِ أَيَّامِ مِنًى حَتَّى يُمْسِيَ؟ قَالَ: لِيَرْمِ أَيَّ سَاعَةٍ ذَكَرَ مِنْ لَيْلٍ أَوْ نَهَارٍ، كَمَا يُصَلِّي الصَّلَاةَ إِذَا نَسِيَهَا، ثُمَّ ذَكَرَهَا لَيْلًا أَوْ نَهَارًا، فَإِنْ كَانَ ذَلِكَ بَعْدَ مَا صَدَرَ، وَهُوَ بِمَكَّةَ أَوْ بَعْدَمَا يَخْرُجُ مِنْهَا فَعَلَيْهِ الْهَدْيُ وَاجِبٌ
امام مالک رحمہ اللہ سے سوال ہوا کہ اگر کوئی شخص بھول جائے رمی کرنا کسی جمرہ کی، کسی تاریخ میں منیٰ کے دنوں میں سے، یہاں تک کہ شام ہو جائے؟ تو جواب دیا کہ جب یاد آئے رات یا دن کو رمی کرے، جیسے نماز جو کوئی بھول جائے پھر یاد کرے رات یا دن کو تو پڑھ لے، البتہ اگر مکہ میں چلا آیا اس وقت یاد آیا، یا جب منیٰ سے نکل گیا اس وقت خیال آیا تو ہدی واجب ہوگی۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 220»