موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں
49. بَابُ هَدْيِ مَنْ فَاتَهُ الْحَجُّ
جس شخص کو حج نہ ملے اس کی ہدی کا بیان
حدیث نمبر: 860
حَدَّثَنِي حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّهُ قَالَ: أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ يَسَارٍ ، أَنَّ أَبَا أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيَّ خَرَجَ حَاجًّا حَتَّى إِذَا كَانَ بِالنَّازِيَةِ مِنْ طَرِيقِ مَكَّةَ أَضَلَّ رَوَاحِلَهُ، وَإِنَّهُ قَدِمَ عَلَى عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ يَوْمَ النَّحْرِ فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ عُمَرُ : " اصْنَعْ كَمَا يَصْنَعُ الْمُعْتَمِرُ، ثُمَّ قَدْ حَلَلْتَ فَإِذَا أَدْرَكَكَ الْحَجُّ قَابِلًا فَاحْجُجْ، وَأَهْدِ مَا اسْتَيْسَرَ مِنَ الْهَدْيِ"
سلیمان بن یسار سے روایت ہے کہ سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ حج کرنے کو نکلے، جب نازیہ میں پہنچے مکہ کے راستے میں (نازیہ ایک مقام کا نام ہے قریب صفرا وادی کے) تو ان کا اونٹ گم ہو گیا، سو آئے وہ مکہ میں سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے پاس دسویں تاریخ کو ذی الحجہ کی اور بیان کیا ان سے، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ عمرہ کرے (یعنی طواف اور سعی جو عمرہ کے ارکان ہیں کر لے) اور احرام کھول ڈال، پھر سال آئندہ حج کے دن آئیں تو حج کر اور ہدی دے موافق اپنی طاقت کے۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9821، 9822، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 3133، والشافعي فى «الاُم» برقم: 166/2، والشافعي فى «المسنده» برقم: 596/1، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 153»