موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں
44. بَابُ مَا جَاءَ فِي صِيَامِ أَيَّامِ مِنًى
منیٰ کے دنوں میں یعنی گیارہویں، بارہویں، تیرہویں ذی الحجہ کے روزے کے بیان میں
حدیث نمبر: 837
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهَادِي ، عَنْ أَبِي مُرَّةَ مَوْلَى أُمِّ هَانِئٍ أُخْتِ عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى أَبِيهِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ ، فَوَجَدَهُ يَأْكُلُ، قَالَ: فَدَعَانِي، قَالَ: فَقُلْتُ لَهُ: إِنِّي صَائِمٌ، فَقَالَ: " هَذِهِ الْأَيَّامُ الَّتِي نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صِيَامِهِنَّ، وَأَمَرَنَا بِفِطْرِهِنَّ" . قَالَ مَالِك: هِيَ أَيَّامُ التَّشْرِيقِ
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ گئے اپنے باپ سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کے پاس، ان کو کھانا کھاتے ہوئے پایا تو انہوں نے بلایا سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کو۔ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں روزے سے ہوں۔ انہوں نے کہا: ان دنوں میں منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روزے سے اور حکم کیا ہم کو ان دنوں میں افطار کرنے کا۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ وہ دن ایامِ تشریق کے تھے (یعنی 11، 12، 13 ذی الحجہ کے)۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه أبو داود فى «سننه» برقم: 2418، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2149، 2961، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1594، والنسائی فى «الكبریٰ» برقم: 2900، 2912، 2913، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1808، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8350، 8552، وأحمد فى «مسنده» برقم: 18045، 18046، 18057، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 4097، 4098، والطبراني فى "الكبير"، 14319، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 137»