موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں
32. بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ أُحْصِرَ بِغَيْرِ عَدُوٍّ
جو شخص سوائے دشمن کے اور کسی سبب سے رُک جائے اس کا بیان
وَقَدْ أَمَرَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، أَبَا أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيَّ، وَهَبَّارَ بْنَ الْأَسْوَدِ حِينَ فَاتَهُمَا الْحَجُّ وَأَتَيَا يَوْمَ النَّحْرِ، أَنْ يَحِلَّا بِعُمْرَةٍ ثُمَّ يَرْجِعَا حَلَالًا، ثُمَّ يَحُجَّانِ عَامًا قَابِلًا وَيُهْدِيَانِ، فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَصِيَامُ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ فِي الْحَجِّ، وَسَبْعَةٍ إِذَا رَجَعَ إِلَى أَهْلِهِ
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے حکم کیا سیدنا ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ اور سیدنا ہبار بن اسود رضی اللہ عنہ کو جب اُن کا حج فوت ہو گیا، اور وہ دسویں تاریخ کو آئے کہ عمرہ کر کے احرام کھول ڈالیں، اور چلے آئیں پھر سال آئندہ حج کریں اور ہدی بھیجیں، اگر ہدی میسر نہ ہو تو تین روزے حج میں اور سات روزے بعد اس کے رکھیں جب اپنے گھر میں آئے۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 104ق1»