موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں
24. بَابُ مَا يَجُوزُ لِلْمُحْرِمِ أَكْلُهُ مِنَ الصَّيْدِ
جس شکار کا محرم کو کھانا درست ہے اس کا بیان
حدیث نمبر: 781
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّهُ أَقْبَلَ مِنْ الْبَحْرَيْنِ حَتَّى إِذَا كَانَ بِالرَّبَذَةِ وَجَدَ رَكْبًا مِنْ أَهْلِ الْعِرَاقِ مُحْرِمِينَ، فَسَأَلُوهُ عَنْ لَحْمِ صَيْدٍ وَجَدُوهُ عِنْدَ أَهْلِ الرَّبَذَةِ فَأَمَرَهُمْ بِأَكْلِهِ، قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ:" ثُمَّ إِنِّي شَكَكْتُ فِيمَا أَمَرْتُهُمْ بِهِ فَلَمَّا قَدِمْتُ الْمَدِينَةَ ذَكَرْتُ ذَلِكَ لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ"، فَقَالَ عُمَرُ:" مَاذَا أَمَرْتَهُمْ بِهِ؟" فَقَالَ: أَمَرْتُهُمْ بِأَكْلِهِ، فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ:" لَوْ أَمَرْتَهُمْ بِغَيْرِ ذَلِكَ لَفَعَلْتُ بِكَ" يَتَوَاعَدُهُ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ جب آئے بحرین سے تو جب پہنچے ربذہ میں، چند سوار ملے عراق کے احرام باندھے ہوئے۔ تو پوچھا انہوں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے شکار کے گوشت کا حال جو ربذہ والوں کے پاس تھا۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ان کو کھانے کی اجازت دی۔ پھر کہا کہ مجھ کو شک ہوا اس حکم میں تو جب آیا میں مدینہ کو، ذکر کیا میں نے سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے پوچھا: تم نے کیا حکم دیا اُن کو؟ میں نے کہا کہ میں نے حکم دیا کھانے کا۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر تم ان کو کچھ اور حکم دیتے تو میں تمہارے ساتھ ایسا کرتا، یعنی ڈرانے لگے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10022، 10024، 19051، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 8342، 8344، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 14681، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 3815، 3816، 3817، 3818، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 80»