موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں
24. بَابُ مَا يَجُوزُ لِلْمُحْرِمِ أَكْلُهُ مِنَ الصَّيْدِ
جس شکار کا محرم کو کھانا درست ہے اس کا بیان
حدیث نمبر: 777
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ التَّيْمِيِّ، عَنْ نَافِعٍ مَوْلَى أَبِي قَتَادَةَ الْأَنْصَارِيِّ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ أَنَّهُ كَانَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَتَّى إِذَا كَانُوا بِبَعْضِ طَرِيقِ مَكَّةَ تَخَلَّفَ مَعَ أَصْحَابٍ لَهُ مُحْرِمِينَ، وَهُوَ غَيْرُ مُحْرِمٍ فَرَأَى حِمَارًا وَحْشِيًّا، فَاسْتَوَى عَلَى فَرَسِهِ فَسَأَلَ أَصْحَابَهُ أَنْ يُنَاوِلُوهُ سَوْطَهُ، فَأَبَوْا عَلَيْهِ فَسَأَلَهُمْ رُمْحَهُ فَأَبَوْا فَأَخَذَهُ، ثُمَّ شَدَّ عَلَى الْحِمَارِ فَقَتَلَهُ، فَأَكَلَ مِنْهُ بَعْضُ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَى بَعْضُهُمْ، فَلَمَّا أَدْرَكُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَأَلُوهُ عَنْ ذَلِكَ، فَقَالَ: " إِنَّمَا هِيَ طُعْمَةٌ أَطْعَمَكُمُوهَا اللَّهُ"
سیدنا ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ ساتھ تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے، سو ایک راستے میں مکہ کے پیچھے رہ گئے اپنے چند ساتھیوں کے ساتھ جو احرام باندھے تھے۔ لیکن سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ احرام نہیں باندھے تھے، انہوں نے ایک گورخر دیکھا تو اپنے گھوڑے پر سوار ہوئے اور ساتھیوں سے کوڑا مانگا، انہوں نے انکار کیا، پھر برچھا مانگا، انہوں نے انکار کیا۔ آخر انہوں نے خود برچھا لے کر حملہ کیا گورخر پر اور قتل کیا اس کو اور بعض صحابہ نے وہ گوشت کھایا اور بعضوں نے انکار کیا۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ ایک کھانا تھا جو کھلایا تم کو اللہ جل جلالہُ نے۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1821، 1822، 1823، 1824، 2570، 2854، 2914، 4149، 5406، 5407، 5490، 5491 م، 5492، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1196، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2635، 2636، 2642، 2643، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3966، 3974، 3975، 3977، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2818، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1852، والترمذي فى «جامعه» برقم: 847، 848، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1867، 1869، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3093، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 9955، وأحمد فى «مسنده» برقم: 22962، والحميدي فى «مسنده» برقم: 428، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 8337، 8338، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 14678، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 76»