موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں
21. بَابُ جَامِعِ مَا جَاءَ فِي الْعُمْرَةِ
عمرہ کی متفرق حدیثوں کا بیان
قَالَ مَالِك: فَأَمَّا الْعُمْرَةُ مِنَ التَّنْعِيمِ، فَإِنَّهُ مَنْ شَاءَ أَنْ يَخْرُجَ مِنَ الْحَرَمِ ثُمَّ يُحْرِمَ فَإِنَّ ذَلِكَ مُجْزِئٌ عَنْهُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ، وَلَكِنْ الْفَضْلُ أَنْ يُهِلَّ مِنَ الْمِيقَاتِ الَّذِي وَقَّتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَوْ مَا هُوَ أَبْعَدُ مِنَ التَّنْعِيمِ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ تنعیم سے عمرہ کا احرام باندھنا افضل ہے، لیکن جس کا جی چاہے حرم سے باہر جا کر عمرہ کا احرام باندھ لے یہ کافی ہے، لیکن افضل یہ ہے کہ اس میقات سے عمرہ کا احرام باندھے جہاں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مقرر کیا ہے، اور وہ دور ہے تنعیم سے۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 68»