موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں
15. بَابُ مَا لَا يُوجِبُ الْإِحْرَامَ مِنْ تَقْلِيدِ الْهَدْيِ
ہدی کے جانور کے گلے میں کچھ لٹکانے سے آدمی محر م نہیں ہو جاتا
حدیث نمبر: 755
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ التَّيْمِيِّ ، عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهُدَيْرِ ، أَنَّهُ رَأَى رَجُلًا مُتَجَرِّدًا بِالْعِرَاقِ فَسَأَلَ النَّاسَ عَنْهُ، فَقَالُوا: إِنَّهُ أَمَرَ بِهَدْيِهِ أَنْ يُقَلَّدَ فَلِذَلِكَ تَجَرَّدَ، قَالَ رَبِيعَةُ: فَلَقِيتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ فَذَكَرْتُ لَهُ ذَلِكَ، فَقَالَ: " بِدْعَةٌ وَرَبِّ الْكَعْبَةِ"
حضرت ربیعہ بن عبداللہ نے دیکھا ایک شخص کو عراق میں کپڑے اتارے ہوئے (وہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما تھے)، تو پوچھا لوگوں سے اس کا سبب۔ لوگوں نے کہا: اس نے حکم کیا ہے اپنی ہدی کی تقلید کا، سو اس لئے سیے ہوئے کپڑے اتار ڈالے۔ حضرت ربیعہ نے کہا: میں نے ملاقات کی سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے اور یہ قصہ بیان کیا، انہوں نے کہا: قسم کعبہ کے رب کی! یہ عمل بدعت ہے۔
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 12719، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 4197، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 53»