موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں
3. بَابُ مَا يُنْهَى عَنْهُ مِنْ لُبْسِ الثِّيَابِ فِي الْإِحْرَامِ
جن کپڑوں کا احرام میں پہننا ممنوع ہے ان کا بیان
قَالَ يَحْيَى: سُئِلَ مَالِك عَمَّا ذُكِرَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ:" وَمَنْ لَمْ يَجِدْ إِزَارًا فَلْيَلْبَسْ سَرَاوِيلَ" فَقَالَ: لَمْ أَسْمَعْ بِهَذَا، وَلَا أَرَى أَنْ يَلْبَسَ الْمُحْرِمُ سَرَاوِيلَ، لِأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ لُبْسِ السَّرَاوِيلَاتِ، فِيمَا نَهَى عَنْهُ مِنْ لُبْسِ الثِّيَابِ الَّتِي لَا يَنْبَغِي لِلْمُحْرِمِ أَنْ يَلْبَسَهَا، وَلَمْ يَسْتَثْنِ فِيهَا كَمَا اسْتَثْنَى فِي الْخُفَّيْنِ
امام مالک رحمہ اللہ سے سوال ہوا کہ یہ جو حدیث مروی ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے: ”جو شخص تہبند نہ پائے تو وہ پائجامہ پہن لے“، کیا پائجامہ پہن لینا درست ہے جب تہبند نہ ملے؟ تو جواب دیا امام مالک رحمہ اللہ نے: میں نے اس حدیث کو نہیں سنا، اور میرے نزدیک محرم کو پائجامہ پہننا نہ چاہیے، اس واسطے کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا پائجامہ پہننے سے، اور اس کو استثناء نہ کیا جیساکہ موزوں کو استثناء کیا۔
تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح:8ق»