Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الزَّكَاةِ
کتاب: زکوٰۃ کے بیان میں
19. بَابُ زَكَاةِ مَا يُخْرَصُ مِنْ ثِمَارِ النَّخِيلِ وَالْأَعْنَابِ
پھلوں اور میووں کی زکوٰۃ کا بیان
حدیث نمبر: 682
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ زِيَادِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، أَنَّهُ قَالَ: " لَا يُؤْخَذُ فِي صَدَقَةِ النَّخْلِ الْجُعْرُورُ، وَلَا مُصْرَانُ الْفَارَةِ، وَلَا عَذْقُ ابْنِ حُبَيْقٍ، قَالَ: وَهُوَ يُعَدُّ عَلَى صَاحِبِ الْمَالِ وَلَا يُؤْخَذُ مِنْهُ فِي الصَّدَقَةِ"
ابن شہاب زہری نے کہا کہ کھجور کی زکوٰۃ میں جعرور (ایک قسم کی خراب کھجور ہے جو سوکھنے سے کوڑا ہو جاتی ہے) اور مصران الفارہ اور عذق بن حبیق نہ لی جائیں گی، اور مثال ان کی بکریوں کی سی ہے کہ صاحبِ مال کے مال کے شمار میں سب قسم کی شمار کی جائیں گی، لیکن لی نہ جائیں گی۔

تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه الشافعي فى «الاُم» ‏‏‏‏ برقم: 31/2، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 2313، شركة الحروف نمبر: 558، فواد عبدالباقي نمبر: 17 - كِتَابُ الزَّكَاةِ-ح: 34»