(لیث کے بجائے) عمرو بن حارث نے ابن شہاب سے، انہوں نے عروہ بن زبیر اورعمرہ بنت عبدالرحمن سے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ عائشہ ؓ سے روایت کی کہ ام حبیبہ بنت جحش رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہر نسبتی کو، جو (ام المومنین زینب بن جحش کی بہن اور) عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کی بیوی تھیں، سات سال تک استحاضہ کا عارضہ لاحق رہا۔ انہو ں نے ا س کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فتویٰ دریافت کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ حیض (کا خون) نہیں بلکہ یہ ایک رگ (کا خون) ہے، لہٰذا تم غسل کرو اور نماز پڑھو۔“ عائشہ ؓ نے کہا: وہ اپنی بہن زینب بن جحش ؓ کے حجرے میں ایک بڑے تشت (ٹب) میں غسل کرتیں تو پانی پر خون کی سرخی غالب آ جاتی۔ ابن شہاب نے کہا: میں یہ حدیث ابو بکر بن عبدالرحمن بن حارث کوسنائی تو انہوں نے کہا: اللہ تعالیٰ ہند پر رحم فرمائے! کاش وہ بھی یہ فتویٰ سن لیتیں۔ اللہ کی قسم! وہ اس بات پر روتی رہتی تھیں کہ استحاضے کی وجہ سے وہ نماز نہیں پڑھ سکتی تھیں۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ ام حبیبہ بنت حجش رضی اللہ تعالی عنہا (جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سالی اور عبدالرحمٰن بن عوف ؓ کی بیوی ہے) کو سات سال استحاضہ آتا رہا۔ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے بارے میں پوچھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ حیض نہیں ہے، یہ تو ایک رگ کا خون ہے، لہٰذا غسل کر اور نماز پڑھ۔“ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا نے بتایا، وہ اپنی بہن زینب بنت حجش رضی اللہ تعالی عنہا کے کمرہ میں ایک ٹب میں غسل کرتیں تو خون کی سرخی پانی کے اوپر آ جاتی۔ ابن شہاب کہتے ہیں، میں نے یہ حدیث ابو بکر بن عبد الرحمٰن بن حارث بن ہشام کو سنائی تو اس نے کہا: اللہ تعالیٰ ہند پر رحم فرمائے، کاش وہ یہ فرمان سن لیتی، اللہ کی قسم وہ رویا کرتی تھی، کیونکہ وہ اس حالت میں نماز نہیں پڑھتی تھی۔