Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْحَيْضِ
حیض کے احکام و مسائل
14. باب الْمُسْتَحَاضَةِ وَغُسْلِهَا وَصَلاَتِهَا:
باب: مستحاضہ کے غسل اور اس کی نماز کا بیان۔
حدیث نمبر: 755
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّهَا قَالَتْ: " اسْتَفْتَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ بِنْتُ جَحْشٍ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: إِنِّي أُسْتَحَاضُ، فَقَالَ: إِنَّمَا ذَلِكِ عِرْقٌ، فَاغْتَسِلِي، ثُمَّ صَلِّي، فَكَانَتْ تَغْتَسِلُ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ، قَالَ اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ: لَمْ يَذْكُرْ ابْنُ شِهَابٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَمَرَ أُمَّ حَبِيبَةَ بِنْتَ جَحْشٍ، أَنْ تَغْتَسِلَ عِنْدَ كُلِّ صَلَاةٍ، وَلَكِنَّهُ شَيْءٌ فَعَلَتْهُ هِيَ "، وَقَالَ ابْنُ رُمْحٍ فِي رِوَايَتِهِ ابْنَةُ جَحْشٍ: وَلَمْ يَذْكُرْ أُمَّ حَبِيبَة.
قتیبہ بن سعید اور محمد بن رمح نے لیث سے، انہوں نے ابن شہاب سے، انہوں نے عروہ سے اورانہوں نے حضرت عائشہؓ سے روایت کی، انہوں نےکہا: ام حبیبہ بنت جحش ؓ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فتویٰ پوچھا او رکہا: مجھے استحاضہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ ایک رگ (کا خون) ہے۔ تم غسل کرو، پھر (حیض کے ایام کے خاتمے پر) نماز پڑھو۔ تو وہ ہر نماز کےوقت غسل کرتی تھیں۔ (امام) لیث بن سعد نے کہا: ابن شہاب نے یہ نہیں کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ام حبیبہ بنت جحش کو ہر نماز کے لیے غسل کرنے کا حکم دیا تھا۔ یہ ایسا کام تھا جو وہ خود کرتی تھیں۔ لیث کے شاگردوں میں سے ابن رمح نے ابنۃ جحش کے الفاظ استعمال کیے اور ام احبیبہ نہیں کہا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ حضرت ام حبیبہ بنت حجش رضی اللہ تعالی عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: اے اللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے استحاضہ آتا رہتا ہے تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ تو ایک رگ کا خون ہے لہٰذا (حیض سے) نہا کر نماز پڑھ۔ تو وہ ہر نماز کے لیے غسل کرتی تھیں، لیث بن سعد نے کہا: ابن شہاب نے یہ بیان نہیں کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ام حبیبہ بنت حجش رضی اللہ تعالی عنہا کو ہر نماز کے لیے نہانے کا حکم دیا تھا۔ یہ کام وہ اپنے طور پر کرتی تھیں، ابن رمح کی روایت میں ام حبیبہ بنت حجش رضی اللہ تعالی عنہا کی جگہ صرف ابنة حجش آیا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»