موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الصِّيَامِ
کتاب: روزوں کے بیان میں
23. بَابُ مَا جَاءَ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ
شب قدر کا بیان
حدیث نمبر: 636
حَدَّثَنِي زِيَاد، عَنْ مَالِك، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْهَادِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ التَّيْمِيِّ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، أَنَّهُ قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْتَكِفُ الْعَشْرَ الْوُسُطَ مِنْ رَمَضَانَ، فَاعْتَكَفَ عَامًا حَتَّى إِذَا كَانَ لَيْلَةَ إِحْدَى وَعِشْرِينَ، وَهِيَ اللَّيْلَةُ الَّتِي يَخْرُجُ فِيهَا مِنْ صُبْحِهَا مِنَ اعْتِكَافِهِ، قَالَ: " مَنِ اعْتَكَفَ مَعِيَ فَلْيَعْتَكِفْ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ، وَقَدْ رَأَيْتُ هَذِهِ اللَّيْلَةَ ثُمَّ أُنْسِيتُهَا، وَقَدْ رَأَيْتُنِي أَسْجُدُ مِنْ صُبْحِهَا فِي مَاءٍ وَطِينٍ فَالْتَمِسُوهَا فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ، وَالْتَمِسُوهَا فِي كُلِّ وِتْرٍ". قَالَ أَبُو سَعِيدٍ: فَأُمْطِرَتِ السَّمَاءُ تِلْكَ اللَّيْلَةَ وَكَانَ الْمَسْجِدُ عَلَى عَرِيشٍ فَوَكَفَ الْمَسْجِدُ، قَالَ أَبُو سَعِيدٍ: فَأَبْصَرَتْ عَيْنَايَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْصَرَفَ وَعَلَى جَبْهَتِهِ وَأَنْفِهِ أَثَرُ الْمَاءِ وَالطِّينِ مِنْ صُبْحِ لَيْلَةِ إِحْدَى وَعِشْرِينَ
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اعتکاف کیا کرتے تھے بیچ دہے (دوسرے عشرے) میں رمضان کے، تو ایک سال اعتکاف کیا جب اکیسویں رات آئی، جس کی صبح کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اعتکاف سے باہر آیا کرتے تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے میرے ساتھ اعتکاف کیا ہے تو چاہیے اور دس دن تک اخیر دہے (تیسرے عشرے) میں اعتکاف کرے، اور میں نے شبِ قدر کو معلوم کیا تھا، پھر میں بھلا دیا گیا۔ میں خیال کرتا ہوں کہ میں نے دیکھا کہ میں شبِ قدر کی صبح کو سجدہ کرتا ہوں، کیچڑ اور پانی میں۔ پس ڈھونڈو تم اس کو اخیر دہے میں ہر طاق رات میں۔“ سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اسی رات پانی برسا اور مسجد کی چھت پتوں اور شاخوں کی تھی، تو ٹپکی مسجد۔ سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ نے کہا: میری دونوں آنکھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے اور پیشانی اور ناک مبارک پر آپ کے مٹی اور پانی کا نشان تھا، اکیسویں شب کی صبح کو۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 669، 813، 836، 2016، 2018، 2027، 2036، 2040، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1167، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 2171، 2176، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3661، 3673، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1038، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1096، 1357، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 686، 1281، وأبو داود فى «سننه» برقم: 894، بدون ترقيم، 911، 1382، 1383، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1766، 1775، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2696، وأحمد فى «مسنده» برقم: 11191، والحميدي فى «مسنده» برقم: 774، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 2979، شركة الحروف نمبر: 648، فواد عبدالباقي نمبر: 19 - كِتَابُ الِاعْتِكَافِ-ح: 9»