Note: Copy Text and Paste to word file

صحيح مسلم
كِتَاب الْحَيْضِ
حیض کے احکام و مسائل
14. باب الْمُسْتَحَاضَةِ وَغُسْلِهَا وَصَلاَتِهَا:
باب: مستحاضہ کے غسل اور اس کی نماز کا بیان۔
حدیث نمبر: 753
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " جَاءَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ أَبِي حُبَيْشٍ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: " يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي امْرَأَةٌ أُسْتَحَاضُ، فَلَا أَطْهُرُ، أَفَأَدَعُ الصَّلَاةَ؟ فَقَالَ: لَا، إِنَّمَا ذَلِكِ عِرْقٌ وَلَيْسَ بِالْحَيْضَةِ، فَإِذَا أَقْبَلَتِ الْحَيْضَةُ، فَدَعِي الصَّلَاةَ، وَإِذَا أَدْبَرَتْ، فَاغْسِلِي عَنْكِ الدَّمَ وَصَلِّي،
وکیع نے ہشام بن عروہ سے، انہوں نے اپنے والد سے اور انہوں نے حضرت عائشہؓ سے روایت کی، انہوں نے کہا: فاطمہ بنت ابی حبیش نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور کہا: اے اللہ کے رسول! میں ایک ایسی عورت ہوں جسے استحاضہ ہوتا ہے، اس لیے میں پاک نہیں ہو سکتی تو کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ آپ نے فرمایا: نہیں، یہ تو بس ایک رگ (کا خون) ہے حیض نہیں ہے، لہٰذا جب حیض شروع ہو تو نماز چھوڑ دو اور جب حیض بند ہو جائے تو اپنے (جسم) سے خون دھو لیا کرو اور نماز پڑھو۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ فاطمہ بنت ابی حبیش رضی اللہ تعالی عنہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میں ایک ایسی عورت ہوں، جسے استحاضہ آتا ہے، اس لیے میں پاک نہیں ہو سکتی تو کیا میں نماز چھوڑ سکتی ہوں؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں۔ یہ تو بس ایک رگ کا خون ہے، حیض نہیں ہے۔ لہٰذا جب حیض شروع ہو تو نماز چھوڑ دو، اور جب بند ہو جائے تو اپنے سے خون دھو کر نماز پڑھ لو۔