موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الصِّيَامِ
کتاب: روزوں کے بیان میں
22. بَابُ جَامِعِ الصِّيَامِ
روزے کے مختلف مسائل کا بیان
حدیث نمبر: 632
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهَا قَالَتْ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ حَتَّى نَقُولَ: لَا يُفْطِرُ، وَيُفْطِرُ حَتَّى نَقُولَ: لَا يَصُومُ، وَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَكْمَلَ صِيَامَ شَهْرٍ قَطُّ إِلَّا رَمَضَانَ، وَمَا رَأَيْتُهُ فِي شَهْرٍ أَكْثَرَ صِيَامًا مِنْهُ فِي شَعْبَانَ"
اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روزے رکھتے تھے یہاں تک کہ ہم کہتے تھے: اب افطار نہ کریں گے، اور پھر افطار کرتے تھے یہاں تک کہ ہم کہتے تھے اب روزہ نہ رکھیں گے، اور میں نے نہیں دیکھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہ کسی مہینہ کے پورے روزے رکھے ہوں سوا رمضان کے، اور کسی مہینے میں شعبان سے زیادہ روزے نہ رکھتے تھے۔
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 730، 1147، 1159، 1969، 1970، 2013، 3569، 5861، 6464، 6465، 6467، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 738، 1156، 782، 2818، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 49، 1102، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 353، 1578، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2353، 2354، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 391، 392، 393، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2434، 1340، 1341، 1350، 1361، 1368، والترمذي فى «جامعه» برقم: 439، 737، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1515، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 942، 1196، 1710، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 607، 4545، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24707، والحميدي فى «مسنده» برقم: 173، 183، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3864، شركة الحروف نمبر: 635، فواد عبدالباقي نمبر: 18 - كِتَابُ الصِّيَامِ-ح: 56»