موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الصِّيَامِ
کتاب: روزوں کے بیان میں
17. بَابُ مَا جَاءَ فِي قَضَاءِ رَمَضَانَ وَالْكَفَّارَاتِ
رمضان کی قضا اور کفارہ کے بیان میں
حدیث نمبر: 624
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّهُ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يُسْأَلُ عَنْ قَضَاءِ رَمَضَانَ، فَقَالَ سَعِيدٌ: " أَحَبُّ إِلَيَّ أَنْ لَا يُفَرَّقَ قَضَاءُ رَمَضَانَ وَأَنْ يُوَاتَرَ" . قَالَ يَحْيَى: سَمِعْتُ مَالِكًا، يَقُولُ فِيمَنْ فَرَّقَ قَضَاءَ رَمَضَانَ: فَلَيْسَ عَلَيْهِ إِعَادَةٌ وَذَلِكَ مُجْزِئٌ عَنْهُ وَأَحَبُّ ذَلِكَ إِلَيَّ أَنْ يُتَابِعَهُ
یحیٰی بن سعید نے سعید بن مسیّب سے سنا، وہ پوچھے گئے رمضان کی قضا سے، تو کہا سعید نے: میرے نزدیک یہ بات اچھی ہے کہ رمضان کی قضا پے درپے رکھے۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: جو شخص جدا جدا رمضان کی قضا رکھے تو اس پر اعادہ لازم نہیں ہے، بلکہ وہ قضا کافی ہو جائے گی، مگر بہتر میرے نزدیک یہ ہے کہ پے در پے رکھے۔
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 7661، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 9232، شركة الحروف نمبر: 628، فواد عبدالباقي نمبر: 18 - كِتَابُ الصِّيَامِ-ح: 48»