موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الصِّيَامِ
کتاب: روزوں کے بیان میں
9. بَابُ كَفَّارَةِ مَنْ أَفْطَرَ فِي رَمَضَانَ
جو شخص رمضان کا روزہ قصداً توڑ ڈالے اس کے کفارہ کا بیان
قَالَ مَالِك: سَمِعْتُ أَهْلَ الْعِلْمِ يَقُولُونَ: لَيْسَ عَلَى مَنْ أَفْطَرَ يَوْمًا فِي قَضَاءِ رَمَضَانَ بِإِصَابَةِ أَهْلِهِ نَهَارًا، أَوْ غَيْرِ ذَلِكَ الْكَفَّارَةُ الَّتِي تُذْكَرُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيمَنْ أَصَابَ أَهْلَهُ نَهَارًا فِي رَمَضَانَ، وَإِنَّمَا عَلَيْهِ قَضَاءُ ذَلِكَ الْيَوْمِ. قَالَ مَالِك: وَهَذَا أَحَبُّ مَا سَمِعْتُ فِيهِ إِلَيَّ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: سنا میں نے اہلِ علم سے، کہتے تھے: جو شخص رمضان کی قضا کا روزہ توڑ ڈالے جماع سے یا اور کسی امر سے تو اس پر یہ کفارہ نہیں ہے، بلکہ اس پر قضا ہے اس دن کی۔
امام مالک رحمہ اللہ نے کہا: اور یہ قول بہت پسند ہے مجھ کو۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 612، فواد عبدالباقي نمبر: 18 - كِتَابُ الصِّيَامِ-ح: 29»