موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَنَائِزِ
کتاب: جنازوں کے بیان میں
16. بَابُ جَامِعِ الْجَنَائِزِ
جنازے کے احکام میں مختلف حدیثیں
حدیث نمبر: 571
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " كُلُّ مَوْلُودٍ يُولَدُ عَلَى الْفِطْرَةِ، فَأَبَوَاهُ يُهَوِّدَانِهِ أَوْ يُنَصِّرَانِهِ، كَمَا تُنَاتَجُ الْإِبِلُ مِنْ بَهِيمَةٍ جَمْعَاءَ هَلْ تُحِسُّ فِيهَا مِنْ جَدْعَاءَ؟"، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ الَّذِي يَمُوتُ وَهُوَ صَغِيرٌ، قَالَ:" اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا كَانُوا عَامِلِينَ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”ہر بچہ پیدا ہوتا ہے دینِ اسلام پر، پھر ماں باپ اس کے اس کو یہودی بناتے ہیں یا نصرانی بناتے ہیں، جیسے اونٹ پیدا ہوتا ہے صحیح سلامت جانور سے، بھلا اس میں کوئی کنکٹا بھی ہوتا ہے۔“ صحابہ رضی اللہ عنہم نے کہا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! جو بچے چھوٹے پن میں مر جائیں اُن کا کیا حال ہو گا؟ فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”اللہ خوب جانتا ہے جو وہ کرتے ہیں بڑے ہو کر۔“
تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1358، 1359، 1384، 1385، 4775، 6598، 6599، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2658، 2659، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 128، 129، 130، 131، 133، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1950، 1951، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2087، 2088، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4714، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2138، 2138 م، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 12264، 12265، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7302، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1143، 1146، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 20077، شركة الحروف نمبر: 523، فواد عبدالباقي نمبر: 16 - كِتَابُ الْجَنَائِزِ-ح: 52»