موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَنَائِزِ
کتاب: جنازوں کے بیان میں
11. بَابُ الْوُقُوفِ لِلْجَنَائِزِ ، وَالْجُلُوسِ عَلَى الْمَقَابِرِ
جنازہ کو دیکھ کر کھڑے ہو جانا اور بیٹھنا قبروں پر
حدیث نمبر: 552
وَحَدَّثَنِي، عَنْ وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ" كَانَ يَتَوَسَّدُ الْقُبُورَ وَيَضْطَجِعُ عَلَيْهَا" . قَالَ مَالِك: وَإِنَّمَا نُهِيَ عَنِ الْقُعُودِ عَلَى الْقُبُورِ فِيمَا نُرَى لِلْمَذَاهِبِ
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ تکیہ لگاتے تھے قبروں پر اور لیٹ جاتے تھے ان پر۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: قبروں پر بیٹھنا منع ہے حاجت کے واسطے، یعنی پیشاب اور پاخانہ کے لیے۔
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه الطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 2799، 2800، 2801، 2802، 2803، 2807، شركة الحروف نمبر: 507، فواد عبدالباقي نمبر: 16 - كِتَابُ الْجَنَائِزِ-ح: 34»