موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَنَائِزِ
کتاب: جنازوں کے بیان میں
10. بَابُ مَا جَاءَ فِي دَفْنِ الْمَيِّتِ
مردہ کے دفن کے بیان میں
حدیث نمبر: 545
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، أَنَّهُ بَلَغَهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " تُوُفِّيَ يَوْمَ الْاثْنَيْنِ، وَدُفِنَ يَوْمَ الثُّلَاثَاءِ، وَصَلَّى النَّاسُ عَلَيْهِ أَفْذَاذًا لَا يَؤُمُّهُمْ أَحَدٌ، فَقَالَ نَاسٌ: يُدْفَنُ عِنْدَ الْمِنْبَرِ، وَقَالَ آخَرُونَ: يُدْفَنُ بِالْبَقِيعِ، فَجَاءَ أَبُو بَكْرٍ الصِّدِّيقُ، فَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" مَا دُفِنَ نَبِيٌّ قَطُّ إِلَّا فِي مَكَانِهِ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ فَحُفِرَ لَهُ فِيهِ"، فَلَمَّا كَانَ عِنْدَ غُسْلِهِ أَرَادُوا نَزْعَ قَمِيصِهِ، فَسَمِعُوا صَوْتًا يَقُولُ: لَا تَنْزِعُوا الْقَمِيصَ، فَلَمْ يُنْزَعِ الْقَمِيصُ، وَغُسِّلَ وَهُوَ عَلَيْهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ"
امام مالک رحمہ اللہ کو پہنچا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات کی دوشنبہ کے روز اور دفن کیے گئے منگل کے روز اور نماز پڑھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر لوگوں نے اکیلے اکیلے، کوئی ان کا امام نہ تھا، پھر کہا بعض لوگوں نے: دفن کیے جائیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر کے پاس، اور بعض نے کہا: بقیع میں، تو آئے سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور کہا: سنا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”نہیں دفن کیا گیا کوئی نبی مگر اس مقام میں جہاں اس کی وفات ہوئی۔“ پھر کھودی گئی قبر اس مقام میں جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات کی تھی، جب غسل کا وقت آیا تو لوگوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کرتہ اتارنا چاہا، سو ایک آواز سنی: نہ اتارو کرتے کو، پس نہ اتارا گیا کرتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا، غسل دیئے گئے کرتہ پہنے ہوئے۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6632، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1558، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4853، 25681، والطيالسي فى «مسنده» برقم: 1554، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 6384، شركة الحروف نمبر: 503، فواد عبدالباقي نمبر: 16 - كِتَابُ الْجَنَائِزِ-ح: 27»