موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْقُرْآنِ
کتاب: قرآن کے بیان میں
10. بَابُ النَّهْيِ عَنِ الصَّلَاةِ بَعْدَ الصُّبْحِ وَبَعْدَ الْعَصْرِ
بعد صبح اور بعد عصر کے نماز پڑھنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 512
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ الصُّنَابِحِيِّ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" إِنَّ الشَّمْسَ تَطْلُعُ وَمَعَهَا قَرْنُ الشَّيْطَانِ، فَإِذَا ارْتَفَعَتْ فَارَقَهَا ثُمَّ إِذَا اسْتَوَتْ قَارَنَهَا، فَإِذَا زَالَتْ فَارَقَهَا فَإِذَا دَنَتْ لِلْغُرُوبِ قَارَنَهَا، فَإِذَا غَرَبَتْ فَارَقَهَا" وَنَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الصَّلَاةِ فِي تِلْكَ السَّاعَاتِ
سیدنا عبداللہ صنابحی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب آفتاب نکلتا ہے تو شیطان اس کے نزدیک ہوتا ہے، اور جب بلند ہو جاتا ہے تو اس سے الگ ہو جاتا ہے، پھر جب سر پر آجاتا ہے تو نزدیک ہو جاتا ہے، پھر جب ڈھل جاتا ہے تو الگ ہوجاتا ہے، پھر جب ڈوبنے لگتا ہے تو نزدیک ہو جاتا ہے، پھر جب ڈوب جاتا ہے الگ ہو جاتا ہے۔“ اور منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان ساعتوں میں نماز پڑھنے سے۔
تخریج الحدیث: «ضعيف، وأخرجه النسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 560، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1554، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1253، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4455، وأحمد فى «مسنده» برقم: 19369، 19376، 19377، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 1451، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 3950، والطحاوي فى «شرح مشكل الآثار» برقم: 3974، 3975، شركة الحروف نمبر: 471، فواد عبدالباقي نمبر: 15 - كِتَابُ الْقُرْآنِ-ح: 44»