موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْعِيدَيْنِ
کتاب: عیدین کے بیان میں
7. بَابُ غُدُوِّ الْإِمَامِ يَوْمَ الْعِيدِ ، وَانْتِظَارِ الْخُطْبَةِ
امام کا نماز عید کو جانے کا وقت اور انتظار کرنا خطبے کا
وَسُئِلَ مَالِكٌ عَنْ رَجُلٍ صَلَّى مَعَ الْإِمَامِ، هَلْ لَهُ أَنْ يَنْصَرِفَ قَبْلَ أَنْ يَسْمَعَ الْخُطْبَةَ؟ فَقَالَ: لَا يَنْصَرِفُ حَتَّى يَنْصَرِفَ الْإِمَامُ
امام مالک رحمہ اللہ سے پوچھا گیا کہ جس شخص نے نماز پڑھ لی عید الفطر کی امام کے ساتھ تو کیا وہ خطبہ سنے بغیر آ سکتا ہے؟ تو کہا: اس کو جائز نہیں ہے کہ قبل خطبہ سننے کے چلا آئے بلکہ جب امام لوٹے تو وہ بھی لوٹے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 403، فواد عبدالباقي نمبر: 10 - كِتَابُ الْعِيدَيْنِ-ح: 13»