Make PDF File
Note: Copy Text and paste to word file

موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ
کتاب: باجماعت نماز کے بیان میں
4. بَابُ الْعَمَلِ فِي صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ
جماعت سے نماز پڑھنے کا بیان
حدیث نمبر: 302
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّ" رَجُلًا كَانَ يَؤُمُّ النَّاسَ بِالْعَقِيقِ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ فَنَهَاهُ" . قَالَ مَالِك: وَإِنَّمَا نَهَاهُ لِأَنَّهُ كَانَ لَا يُعْرَفُ أَبُوهُ
حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ ایک شخص لوگوں کی امامت کیا کرتا تھا عقیق (ایک جگہ ہے مدینہ میں) میں، تو حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ نے اس کو امامت سے منع کروا بھیجا۔
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: منع کروا بھیجا اس کو امامت سے اس لیے کہ اس کا باپ معلوم نہ ہوتا تھا۔

تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5214، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 6152، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 1489، والشافعي فى الاُم برقم: 166/1، شركة الحروف نمبر: 283، فواد عبدالباقي نمبر: 8 - كِتَابُ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ-ح: 15»