موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الصَّلَاةِ
کتاب: نماز کے بیان میں
18. بَابُ النَّظَرِ فِي الصَّلَاةِ إِلَى مَا يَشْغَلُكَ عَنْهَا
نماز میں اُس چیز کی طرف دیکھنے کا بیان جو غافل کر دے نماز سے
حدیث نمبر: 217
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ أَبِي عَلْقَمَةَ ، عَنْ أُمِّهِ ، أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: أَهْدَى أَبُو جَهْمِ بْنُ حُذَيْفَةَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَمِيصَةً شَامِيَّةً لَهَا عَلَمٌ، فَشَهِدَ فِيهَا الصَّلَاةَ فَلَمَّا انْصَرَفَ، قَالَ: " رُدِّي هَذِهِ الْخَمِيصَةَ إِلَى أبِي جَهْمٍ فَإِنِّي نَظَرْتُ إِلَى عَلَمِهَا فِي الصَّلَاةِ فَكَادَ يَفْتِنُنِي"
سیدہ مرجانہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ سیدنا ابوجہم بن حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تحفہ میں شام کی ایک چادر بھیجی، جس میں نقش (یعنی بیل بوٹے بنے ہوۓ تھے)، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو اوڑھ کر نماز کو آئے، پھر جب فارغ ہوئے نماز سے تو فرمایا: ”یہ چادر ابوجہم کو واپس بھیج دو، کیونکہ میں نے اس کے بیل بوٹوں کو نماز میں دیکھا، پس قریب تھا کہ میں غافل ہو جاؤں۔“
تخریج الحدیث: «حسن، وأخرجه ابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 928، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2337، 2338، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم:، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 558، 849، وأبو داود فى «سننه» برقم: 914، 4052، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3550، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3589، 3590، 3942، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24721، 24827، والحميدي فى «مسنده» برقم: 172، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 4414، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 1389، شركة الحروف نمبر: 206، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 67»