موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الصَّلَاةِ
کتاب: نماز کے بیان میں
16. بَابُ إِتْمَامِ الْمُصَلِّي مَا ذَكَرَ إِذَا شَكَّ فِي صَلَاتِهِ
جب نمازی کو شک ہو جائے تو اپنی یاد پر نماز تمام کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 211
حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِي صَلَاتِهِ، فَلَمْ يَدْرِ كَمْ صَلَّى أَثَلَاثًا أَمْ أَرْبَعًا، فَلْيُصَلِّي رَكْعَةً وَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ قَبْلَ التَّسْلِيمِ، فَإِنْ كَانَتِ الرَّكْعَةُ الَّتِي صَلَّى خَامِسَةً شَفَعَهَا بِهَاتَيْنِ السَّجْدَتَيْنِ، وَإِنْ كَانَتْ رَابِعَةً فَالسَّجْدَتَانِ تَرْغِيمٌ لِلشَّيْطَانِ"
حضرت عطاء بن یسار سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب شک ہو تم میں سے کسی کو نماز میں تو نہ یاد رہے اُس کو کہ تین رکعتیں پڑھیں ہیں یا چار، تو چاہیے کہ ایک رکعت اور پڑھ لے اور دو سجدے کرے قبل سلام کے، پھر اگر یہ رکعت جو اس نے پڑھی ہے درحقیقت پانچویں ہوگی تو ان سجدوں سے مل کر ایک دوگانہ ہو جائے گا اور اگر چوتھی ہوگی تو ان سجدوں سے ذلّت ہوگی شیطان کو۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 571، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 29، 1023، 1024، 1025، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2663، 2664، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1237، 1238، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 588، 589، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1024، 1026، 1029، والترمذي فى «جامعه» برقم: 396، والدارمي فى «سننه» برقم: 1495، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 514، 1204، 1210، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3871، 3872، وأحمد فى «مسنده» برقم: 11241، 11495، شركة الحروف نمبر: 200، فواد عبدالباقي نمبر: 3 - كِتَابُ الصَّلَاةِ-ح: 62»