موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّهَارَةِ
کتاب: طہارت کے بیان میں
23. بَابُ فِي التَّيَمُّمِ
تیمّم کا بیان
قَالَ يَحْيَى: قَالَ مَالِك: مَنْ قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ فَلَمْ يَجِدْ مَاءً، فَعَمِلَ بِمَا أَمَرَهُ اللَّهُ بِهِ مِنَ التَّيَمُّمِ، فَقَدْ أَطَاعَ اللَّهَ وَلَيْسَ الَّذِي وَجَدَ الْمَاءَ بِأَطْهَرَ مِنْهُ، وَلَا أَتَمَّ صَلَاةً لِأَنَّهُمَا أُمِرَا جَمِيعًا فَكُلٌّ عَمِلَ بِمَا أَمَرَهُ اللَّهُ بِهِ، وَإِنَّمَا الْعَمَلُ بِمَا أَمَرَ اللَّهُ بِهِ مِنَ الْوُضُوءِ لِمَنْ وَجَدَ الْمَاءَ، وَالتَّيَمُّمِ لِمَنْ لَمْ يَجِدِ الْمَاءَ قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ فِي الصَّلَاةِ.
کہا یحییٰ نے: کہا امام مالک رحمہ اللہ نے: جو شخص کھڑا ہوا نماز کو اور اسے پانی نہ ملا سو اُس نے تیمّم کر لیا، تو اطاعت کی اس نے اللہ جل جلالہُ کی۔ اب جس شخص نے پانی پایا وہ کچھ طہارت میں یا نماز کی فضیلت میں اس سے زیادہ نہیں ہے، کیونکہ دونوں نے اللہ جل جلالہُ کے فرمودہ کے موافق عمل کیا، اور اللہ کا فرمودہ یہی ہے کہ جو شخص پانی پائے قبل نماز شروع کرنے کے، وہ وضو کر لے، اور جو نہ پائے وہ تیمّم کر لے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 110، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 89»