موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّهَارَةِ
کتاب: طہارت کے بیان میں
22. بَابُ جَامِعِ غُسْلِ الْجَنَابَةِ
اس باب میں مختلف مسائل غسل جنابت کے مذکور ہیں
وَسُئِلَ مَالِك، عَنْ رَجُلٍ جُنُبٍ وُضِعَ لَهُ مَاءٌ يَغْتَسِلُ بِهِ فَسَهَا، فَأَدْخَلَ أُصْبُعَهُ فِيهِ لِيَعْرِفَ حَرَّ الْمَاءِ مِنْ بَرْدِهِ، قَالَ مَالِك:" إِنْ لَمْ يَكُنْ أَصَابَ أُصْبُعَهُ أَذًى فَلَا أَرَى ذَلِكَ يُنَجِّسُ عَلَيْهِ الْمَاءَ"
امام مالک رحمہ اللہ ایک جنب سے، اس نے رکھا پانی غسل کو پھر بھول کر اس نے انگلی ڈال دی پانی کی سردی یا گرمی دیکھنے کو؟ تو جواب دیا امام مالک رحمہ اللہ نے کہ اگر اس کی انگلی میں نجاست نہ لگی ہو تو پانی نجس نہ ہوگا۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 109، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 88»