موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّهَارَةِ
کتاب: طہارت کے بیان میں
22. بَابُ جَامِعِ غُسْلِ الْجَنَابَةِ
اس باب میں مختلف مسائل غسل جنابت کے مذکور ہیں
وَسُئِلَ مَالِك، عَنْ رَجُلٍ لَهُ نِسْوَةٌ وَجَوَارِي هَلْ يَطَؤُهُنَّ جَمِيعًا قَبْلَ أَنْ يَغْتَسِلَ؟ فَقَالَ: لَا بَأْسَ بِأَنْ يُصِيبَ الرَّجُلُ جَارِيَتَيْهِ قَبْلَ أَنْ يَغْتَسِلَ، فَأَمَّا النِّسَاءُ الْحَرَائِرُ فَيُكْرَهُ أَنْ يُصِيبَ الرَّجُلُ الْمَرْأَةَ الْحُرَّةَ فِي يَوْمِ الْأُخْرَى، فَأَمَّا أَنْ يُصِيبَ الْجَارِيَةَ ثُمَّ يُصِيبَ الْأُخْرَى وَهُوَ جُنُبٌ فَلَا بَأْسَ بِذَلِكَ
پوچھا گیا امام مالک رحمہ اللہ سے اس شخص کے بارے میں جس کے پاس بیبیاں اور لونڈیاں ہیں کہ سب سے وطی کرے غسل سے پیشتر؟ تو جواب دیا کہ اگر جماع کرے اپنی لونڈی سے قبل غسل کے تو کچھ حرج نہیں ہے، اور آزاد بیبیوں سے ایک کے بارے میں دوسرے سے جماع کرنا مکروہ ہے۔ ہاں یہ بات کہ ایک لونڈی سے جماع کرے، پھر غسل سے پیشتر دوسری لونڈی سے جماع کرے، اس میں کچھ قباحت نہیں ہے۔ اور پوچھے گئے۔
تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 109، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 88»