موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّهَارَةِ
کتاب: طہارت کے بیان میں
21. بَابُ غُسْلِ الْمَرْأَةِ إِذَا رَأَتْ فِي الْمَنَامِ مِثْلَ مَا يَرَى الرَّجُلُ
عورت کو اگر احتلام ہو مثل مرد کے تو اس پر غسل واجب ہے
حدیث نمبر: 114
حَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ ، أَنَّ أُمَّ سُلَيْمٍ قَالَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الْمَرْأَةُ تَرَى فِي الْمَنَامِ مِثْلَ مَا يَرَى الرَّجُلُ أَتَغْتَسِلُ؟ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَعَمْ، فَلْتَغْتَسِلْ". فَقَالَتْ لَهَا عَائِشَةُ: أُفٍّ لَكِ وَهَلْ تَرَى ذَلِكَ الْمَرْأَةُ؟ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" تَرِبَتْ يَمِينُكِ، وَمِنْ أَيْنَ يَكُونُ الشَّبَهُ؟"
سیدنا عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیّدہ اُم سلیم رضی اللہ عنہا نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے: عورت اگر دیکھے خواب میں جیسا کہ مرد دیکھتا ہے، کیا غسل کرے؟ تو فرمایا ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”ہاں! وہ غسل کرے۔“ تو کہا سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے سیّدہ اُم سلیم رضی اللہ عنہا کو: نوج نگوڑی کیا عورت بھی دیکھتی ہے خواب میں (یعنی اس کو بھی احتلام ہوتا ہے)؟ تو فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”خاک آلود ہو داہنا ہاتھ تیرا، اور کہاں سے ہوتی ہے مشابہت۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 314، 310، 311، و النسائي فى «الكبریٰ» برقم: 9029، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 813، والدارمي فى «سننه» برقم:763، وأحمد فى «مسنده» برقم: 27758، 27762، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 3116، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 1093، 1096، وأخرجه الطبراني فى "الكبير"، 309، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 3940، شركة الحروف نمبر: 105، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 84»