موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّهَارَةِ
کتاب: طہارت کے بیان میں
6. بَابُ جَامِعِ الْوُضُوْءِ
اس باب میں مختلف مسائل طہارت کے مذکور ہیں
حدیث نمبر: 61
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ إِسْحَاق بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنَّهُ قَالَ:" رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَحَانَتْ صَلَاةُ الْعَصْرِ فَالْتَمَسَ النَّاسُ وَضُوءًا فَلَمْ يَجِدُوهُ، فَأُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِوَضُوءٍ فِي إِنَاءٍ فَوَضَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذَلِكَ الْإِنَاءِ يَدَهُ، ثُمَّ أَمَرَ النَّاسَ يَتَوَضَّئُونَ مِنْهُ"، قَالَ أَنَسٌ:" فَرَأَيْتُ الْمَاءَ يَنْبُعُ مِنْ تَحْتِ أَصَابِعِهِ فَتَوَضَّأَ النَّاسُ حَتَّى تَوَضَّئُوا مِنْ عِنْدِ آخِرِهِمْ"
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ دیکھا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب قریب آگیا تھا عصر کا وقت، پس ڈھونڈا لوگوں نے پانی وضو کے لیے مگر نہ پایا، اور ایک برتن میں پانی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ اس برتن میں رکھ دیا اور لوگوں کو حکم دیا وضو کرنے کا۔ سیّدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں دیکھتا تھا پانی کا فوارہ نکلتا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگلیوں کے نیچے سے۔ پھر وضو کر لیا لوگوں نے یہاں تک کہ جو سب کے اخیر میں تھا اس نے بھی وضو کر لیا۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 169، 195، 200، 3572، 3573، 3574، 3575، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2279، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6539، 6543، 6544، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 76، 78، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 84، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3631، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 116، 117، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12214، 12542، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2759، 2895، شركة الحروف نمبر: 57، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 32»