موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّهَارَةِ
کتاب: طہارت کے بیان میں
6. بَابُ جَامِعِ الْوُضُوْءِ
اس باب میں مختلف مسائل طہارت کے مذکور ہیں
حدیث نمبر: 60
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا تَوَضَّأَ الْعَبْدُ الْمُسْلِمُ أَوِ الْمُؤْمِنُ فَغَسَلَ وَجْهَهُ خَرَجَتْ مِنْ وَجْهِهِ كُلُّ خَطِيئَةٍ، نَظَرَ إِلَيْهَا بِعَيْنَيْهِ مَعَ الْمَاءِ أَوْ مَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَاءِ، فَإِذَا غَسَلَ يَدَيْهِ خَرَجَتْ مِنْ يَدَيْهِ كُلُّ خَطِيئَةٍ بَطَشَتْهَا يَدَاهُ مَعَ الْمَاءِ أَوْ مَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَاءِ، فَإِذَا غَسَلَ رِجْلَيْهِ خَرَجَتْ كُلُّ خَطِيئَةٍ مَشَتْهَا رِجْلَاهُ مَعَ الْمَاءِ أَوْ مَعَ آخِرِ قَطْرِ الْمَاءِ، حَتَّى يَخْرُجَ نَقِيًّا مِنَ الذُّنُوبِ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس وقت مسلمان بندہ وضو شروع کرتا ہے - یا مؤمن - پھر دھوتا ہے اپنا منہ، نکل جاتا ہے اس کے منہ سے جو گناہ کہ دیکھا تھا اس کو اپنی آنکھوں سے ساتھ پانی کے، یا ساتھ آخری قطرہ کے پانی سے۔ پھر جب ہاتھ دھوتا ہے نکل جاتا ہے اس کے ہاتھوں سے جو گناہ کہ پکڑا تھا اس کو اس کے ہاتھوں نے، ساتھ پانی کے یا ساتھ آخری قطرہ پانی کے۔ پھر جب دھوتا ہے وہ پاؤں اپنے نکل جاتا ہے جو گناہ کہ چلے تھے پاؤں اس کے، ساتھ پانی یا ساتھ آخری قطرہ پانی کے۔ یہاں تک کہ نکل آتا ہے پاک صاف گناہوں سے۔“
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 244، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 4، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1040، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2، والدارمي فى «مسنده» برقم: 745، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 381، وأحمد فى «مسنده» برقم: 8135، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 155، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 180، 181، شركة الحروف نمبر: 56، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 31»