موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الطَّهَارَةِ
کتاب: طہارت کے بیان میں
6. بَابُ جَامِعِ الْوُضُوْءِ
اس باب میں مختلف مسائل طہارت کے مذکور ہیں
حدیث نمبر: 58
وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ حُمْرَانَ مَوْلَى عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ، أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ جَلَسَ عَلَى الْمَقَاعِدِ فَجَاءَ الْمُؤَذِّنُ فَآذَنَهُ بِصَلَاةِ الْعَصْرِ، فَدَعَا بِمَاءٍ فَتَوَضَّأَ، ثُمّ قَالَ: وَاللَّهِ لَأُحَدِّثَنَّكُمْ حَدِيثًا لَوْلَا أَنَّهُ فِي كِتَابِ اللَّهِ مَا حَدَّثْتُكُمُوهُ، ثُمَّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " مَا مِنَ امْرِئٍ يَتَوَضَّأُ فَيُحْسِنُ وُضُوءَهُ، ثُمَّ يُصَلِّي الصَّلَاةَ، إِلَّا غُفِرَ لَهُ مَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ الصَّلَاةِ الْأُخْرَى، حَتَّى يُصَلِّيَهَا" . قَالَ يَحْيَى: قَالَ مَالِك: أُرَاهُ يُرِيدُ هَذِهِ الْآيَةَ وَأَقِمِ الصَّلاةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنَ اللَّيْلِ إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ذَلِكَ ذِكْرَى لِلذَّاكِرِينَ سورة هود آية 114
حضرت حمران سے روایت ہے جو (غلام آزاد) ہیں سیّدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کے کہ سیّدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ بیٹھے تھے چبوترہ پر، اتنے میں مؤذن آیا اور نمازِ عصر کی خبر دی، سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے پانی منگوایا اور وضو کیا، پھر کہا: اللہ کی قسم! میں تم سے ایک حدیث بیان کرتا ہوں، اگر وہ حدیث اللہ کی کتاب میں نہ ہوتی تو میں بیان نہ کرتا، سنا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، فرماتے تھے: ”کوئی آدمی نہیں ہے کہ وضو کرے اچھی طرح پھر نماز پڑھے، مگر جتنے گناہ اس کے اس کی اس نماز سے لے کر دوسری نماز تک ہوں گے معاف کر دیے جائیں گے، یہاں تک کہ دوسری نماز پڑھے۔“
کہا امام مالک رحمہ اللہ نے کہ مراد سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کی شاید یہ آیت ہے: «﴿وَأَقِمِ الصَّلَاةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنَ اللَّيْلِ إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ذَلِكَ ذِكْرَى لِلذَّاكِرِينَ﴾» ۔
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 159، 160، 164، 1934، 6433، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 226، 227، 229، 230، 231، 232، 245، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 360، 1041، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 529، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 84، 85، 116، 145، 146، 855، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 91، 103، وأبو داود فى «سننه» برقم: 106، بدون ترقيم، 108، بدون ترقيم، 110، والترمذي فى «جامعه» برقم: 31، والدارمي فى «مسنده» برقم: 720، 731، 735، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 285، 285 (م)، 413، 430، 435، 459، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 214، 217، وأحمد فى «مسنده» برقم: 407، 410، والحميدي فى «مسنده» برقم: 35، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 633، شركة الحروف نمبر: 54، فواد عبدالباقي نمبر: 2 - كِتَابُ الطَّهَارَةِ-ح: 29»